نئی دہلی،2؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )دہلی کے چانکیہ پوری علاقے میں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی سرکاری کار کا پیچھا کرنے پر پولیس نے جن 4نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا، انہیں ضمانت دے دی گئی ہے۔نوجوان گاڑی سے اسمرتی ایرانی کی سرکاری کار کا پیچھا کر رہے تھے۔اسمرتی ایرانی کی سرکاری کار نے خود اس کی گاڑی کو روکا اور 100نمبر پر فون کیا۔اس معاملے پر دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ اچھا ہوا کہ اسمرتی ایرانی نے پیچھا کر رہے آدمیوں کے خلاف کارروائی کی، اس سے دوسروں کو بھی رپورٹ کرنے کی ہمت ہو گی ۔دہلی میں خواتین کے تحفظ کو لے کر مرکزاور ریاست کو ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
مذکورہ واقعہ ہفتے کی شام تقریباََساڑھے پانچ بجے کا ہے۔اطلاع کے مطابق، یہ چاروں ملزم لڑکے ڈی یو کے موتی لال نہرو کالج کے بی ایس سی کے طالب علم ہیں،سبھی دہلی کے وسنت گاؤں میں کرایہ پر رہتے ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ جب ان لوگوں نے یہ حرکت کی، تو اس وقت یہ ایک برتھ ڈے پارٹی مناکر شراب کے نشے میں دھت ہو کر اپنے روم پر واپس جا رہے تھے۔ان کی شناخت کنال، ابھیمنیو، ستانشو اور اننت کے طور پر ہوئی ہے۔جس گاڑی سے چاروں ملزم مرکزی وزیر کی گاڑی کا پیچھا کر رہے تھے، وہ ستانشو کے والد کی ٹیکسی نمبر کی کار تھی،ان چاروں کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔پولیس نے انہیں تعزیرات ہند کی دفعہ 354اور 509کے تحت گرفتار کیا تھا ۔پولیس ذرائع کے مطابق، مرکزی وزیر ایرانی جب ایئرپورٹ سے اپنی رہائش گاہ کی طرف جا رہی تھیں ،تو انہوں نے محسوس کیا کہ ایک گاڑی ان کا تعاقب کر رہی ہے۔اسمرتی ایرانی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان لڑکوں کی کار کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔